اُردُو میں کتنے حروفِ تہجی ہیں ؟ ? How many alphabets are there in Urdu
اُردُو میں کتنے حروفِ تہجی ہیں ؟اس مسئلے پر ہر دور میں ماہرینِ اُردُو کی مختلف آرا رہی ہیں اور آج بھی کچھ لوگ اس سوال کو اٹھاتے رہتے ہیں ۔
✩ دراصل حروف تہجی کا مسئلہ لسانیات اور صوتیات سے جڑا ہوا ہے اور اسی کی روشنی میں اس مسئلے کا جائزہ لینا چاہیے۔
قیام ِپاکستان سے قبل اُردُو لغت کا یہ منصوبہ مکمل نہ ہوسکا ۔اس عظیم لغت کے منصوبے کو حکومت پاکستان نے اُردُو لغت بورڈ کے تحت ازسرِ نوشروع کیا ۔ شان الحق حقی نے بطور معتمد (سیکریٹری)بورڈ کی لغت کے منصوبے کو آگے بڑھانا شروع کیا تو علم ِ لسانیات سے واقفیت کی بنا پر بابائےاُردُو کی طے کردہ اُردُو حروف تہجی کی تعداد اور ترتیب سے اتفاق کرتے ہوئے اُردُو کے ہائیہ حروف کو بھی اس میں شامل کیا ۔ اس طرح عربی کے اٹھائیس (28)حروف ،فارسی کے مزید چار (4)حروف(یعنی پ۔چ۔ژ۔گ) ، اردو کی معکوسی آوازوں (یعنی ٹ۔ ڈ ۔ ڑ )کو ظاہر کرنے والے تین (3)حروف، اُردُو کی ہائیہ آوازوں کو ظاہر کرنے والے پندرہ (15) حروف ، الف ممدودہ (یعنی الف مد آ)اور ہمزہ (ء) کے علاوہ بڑی ’’ے‘‘ کو بھی الگ سے حرف ِتہجی شمار کیا کیونکہ اُردُو میں یاے مجہول (یعنی بڑی ’’ے ‘‘) کا الگ استعمال ہے۔ اس طرح اُردُو کے حروف تہجی کی کل تعداد’’الف ‘‘سے لے کر ’’ے ‘‘تک تریپن (53) ہوگئی جن کو ترتیب سے یہاں لکھا جاتا ہے :
ا۔آ۔ ب۔ بھ۔پ۔ پھ۔ت۔ تھ۔ٹ۔ ٹھ۔ث۔ ج۔ جھ۔چ۔ چھ۔ ح۔ خ۔ د۔
دھ۔ڈ۔ ڈھ۔ذ۔ ر۔ رھ۔ڑ۔ ڑھ۔ز ۔ ژ۔ س ۔ ش۔ ص۔ ض۔ ط۔ ظ۔ ع۔ غ۔
ف۔
ق۔ک۔ کھ۔ گ۔ گھ۔ ل۔لھ۔ م۔ مھ۔ن۔ نھ۔ و ۔ ہ ۔ ء۔ ی ۔ ے
ان میں شامل حروف لھ، مھ، نھ وغیرہ باقاعدہ حروف ِ تہجی ہیں کیونکہ وہ اُردُو کی بعض آوازوں کو ظاہر کرتے ہیں۔ اسی لیے ننھا، تمھارا ، جنھیں اور چولھاجیسے الفاظ میں دو چشمی ھ لکھنی چاہیے ورنہ ان کا املا غلط ہوجائے گا ۔
(ان الفاظ کے املا میں دوچشمی ھ کے استعمال پر تفصیلی گفتگو پھر کبھی سہی)۔
(محترم مدیران سے درخواست ہے کہ یہاں ان الفاظ مثلاً تمھارا، جنھیں وغیرہ کو دو چشمی ھ ہی سے لکھا رہنے دیجیے ، خواہ آپ اس املا سے اتفاق نہ کرتے ہوں، ورنہ ساری بحث بے کا ر ہوجائے گی۔ شکریہ )
اُردُو کے حروف تہجی کی صحیح تعداد اُردُو لغت بورڈ میں شان الحق حقی نے تریپن (53) طے کی اور اسی ترتیب اور تعداد کی بنیاد پر اُردُو کی بائیس(22) جلدوں پر مبنی لغت باون (52) سال کی محنت شاقہ کے بعد مرتب اور شائع کی گئی۔ البتہ دور جدید میں کمپیوٹر آنے کے بعد جب مشینی کتابت میں نون غنے (ں) کی وجہ سے مسئلہ ہونے لگا تو مقتدرہ قومی زبان (جس کا نام اب ادارہ ٔ فروغ ِ قومی زبان ہوگیا ہے ) نے اپنے صدر نشین افتخار عارف صاحب کی نگرانی میں ایک مجلس(کمیٹی ) بنائی جس نے یہ طے کیا کہ نون غنے (ں) کو بھی ایک حرف تسلیم کیا جائے تاکہ ایک معیاری (اسٹینڈرڈ) کلیدی تختے (یعنی key بورڈ ) کی مدد سے جب عالمی سطح پر اُردُو کو فون اور کمپیوٹر میں استعمال کیا جائے تو کوئی الجھن نہ ہو۔ اس طرح اُردُو کے حروف ِتہجی میں ترتیب کے لحاظ سے نون (ن) کے بعد نون غنے (ں) کا اضافہ کرنا پڑا۔اس اضافے سے ان حروف کی کُل تعداد چوّن (54) ہوگئی ہے اور اب اسی کو سرکاری طور پر درست تسلیم کیاجاتا ہے۔ گویا اُردُو کے حروف تہجی کی صحیح تعداد چوّن (54) ہے۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں