اُردُواملا کے اہم اصول
اُردُواملا کے اہم اصول
"املا" کے لغوی معنی ہیں۔۔۔ پر کرنا، یاد رکھنا یا لکھوانا۔
اصطلاحاً اس کا مطلب ہے رسمِ خط ( رسم الخط) کے مطابق صحت سے لکھنا ۔
نامور ماہرِ لسانیات رشید حسن خان نے اپنی کتاب میں اُردُو املا کی تعریف ان الفاط میں درج کی ہے،
" اُردُو کے رسمِ خط کے مطابق، لفظ میں حرفوں کی ترتیب کا تعین، ترتیب کے لحاظ سےاس لفظ میں شامل حروف کی صورت اور حرفوں کا متعارف طریقہ، ان سب کے مجموعے کا نام "املا" ہے۔" ( اُردُو املا"صفحہ 22)
اپنے اس مؤقِف کی مزید وضاحت وہ اس طرح کرتے ہیں۔
" الفاظ کی صورت نویسی کا تعلق املا سے ہے۔ اس صورت نویسی میں مستعمل روشِ خط کو صورت نویسی کی بنیاد مانا جائے گا اور اسی روش کے تعینات کےمطابق حرفوں کے جوڑ پیوند کی مختلف شکلوں کی معیاربندی کی جائے گا۔چونکہ اُردُو میں تحریر کی حد تک مسلّمہ طور پرخطِ نستعلیق کی روش برتی جاتی ہےاس لیے حرفوں کے جوڑ اور لفظوں کی مجموعی صورت نگاری کے لیے اسی روش کوبنیاد مانا جائے گا۔" ( اُردُو املا"صفحہ23 ،22)
اُردُو املا کے اصول و قواعد اور مسائل اتنے زیادہ ہیں کہ ایک مضمون میں ان کا احاطہ کرنا ممکن نہیں، یہاں ہم چند اہم اصول وقواعد کا ذکر کریں گے۔
1. ۔اُردُو حروفِ تہجی میں متعدد حروف ایسے ہیں جو قریب قریب یکساں یا ملتی جلتی آوازوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ان حرفوں سے مرکّب الفاظ سن کر(آوازوں کی مماثلت کی بنا پر) ان کو احاطہ تحریر لاتے ہوئے ،( املا میں) غلطی ہو جاتی ہے۔ایسے حروف کو سات اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔
- ا ۔ ع (الف اور عین)نیز ہمزہ(ء) والے حروف
- ت اور "ط" سے شروع والے حروف
- ح اور "ہ" سے شروع والے حروف
- ث،س اور "ص" والے حروف
- ظن اور " زَن" والے حروف
- ق، "ک" والے حروف
- ژ اور " ی" والے حروف
- ا ، ع (الف اور عین) نیز ہمزہ (ء) والے حروف
"الف "سے شروع ہونے والے الفاظ اور ان کے معنی
اَلَم؛ غم، دکھ، رنج
اَمَل امید ، آرزو، ارمان
اَرض زمین
"ع "سے شروع ہونے والے الفاظ اور ان کےمعنی
عَلَم؛ جھنڈا
عَمَل؛ کام ،مشغلہ
عَرض؛ گذارش، التماس، چوڑائی
فَاعِل؛ کام کرنے والا
فَائل؛ مِسل، کاغذات کا مجموعہ
مُعَجَّل؛ فوراً، جلد، ہاتھوں ہاتھ
مُؤجَّل؛ مہلت دیا گیا،کسی اور وقت کرنے کی اجازت دی گئی
ت اور "ط" سے شروع والے حروف
"ت "سے شروع ہونے والے الفاظ معنی "ط "سے شروع ہونے والے الفاظ معنی
تارِک چھوڑنے والا طارِق وہ ستارہ جو صبح کو نکلتا ہے
تابِع ماتحت،مطیع،فرماں بردار طابِع چھاپنے والا،پر نٹر
ح اور "ہ" سے شروع والے حروف
"ح"سے شروع ہونے والے الفاظ معنی "ہ "سے شروع ہونے والے الفاظ معنی
حامی مدد کرنے والا، مددگار ہامی اقرار، ہاں کرنا
حلقہ دائرہ،احاطہ،لوہے، لکڑی یا اور کسی چیز سےبنا گول کنڈا،مجلس، جماعت،علاقہ ہلکا کم وزن،سبک،کم ظرف،گھٹیا،بے عزت،حقیر
ث،س ، "ص" والے حروف
"ث"والے الفاظ معنی "س " والے الفاظ معنی
کثرت زیادتی،افراط،بہتات کَسَرت ورزش،مشق،مہارت
حَسِین خوب صورت حَصِین مظبوط
رَسَد راشن،زادِراہ،جَنس غلہ،حِصّہ نصیب،ذخیرہ، جو قافلے یا لشکر کے ہمراہ ہو۔ رَصَد دیکھنا،مشاہدہ (نجومِ فلکی کا)
ذ، ز، ض اور" ظ" والے حروف
الفاظ معنی ا لفاظ معنی
نذیر ڈرانے والا نظیر مانند،نمونہ،مثال
آذر ایرانی شمسی سال کا نواں مہینہ، جو جنوری میں آتا آزر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے والد کا نام
غیض ناقص،ادھورا، ناتمام بچہ جو وقت سے پہلے پیدا ہو جائے غَیظ سخت غصہ، قہر
ظَنّ گمان،خیال،اندیشہ زَن عورت
ق ۔ ک والے حروف
الفاظ معنی الفاظ معنی
نُقطہ بندی،صفر،مرکز نُکتہ باریکی،تہہ کی بات،لطیفہ،چٹکلہ
قَمَر چاند کَمَر جسم کے بیچ کا پچھلہ حصہ،پیٹھ،پشت
" ژ " اور " ی" والے حروف
" ی "اور "ے" سے شروع ہونے والے یا ایسے الفاظ جن میں "ی" موجود ہو، بےشمار ہیں۔ لیکن " ژ" سے شروع ہونے والے یا وہ الفاظ جن میں " ژ" مو جود ہو محدود ہیں۔ان سے اُردُو بولنے والے اصحاب بالعموم آگاہ ہیں۔ اس لیے "ی" اور "ژ" کی آوازوں میں مماثلت ہونے کے باوجود ان کو صحیح طور پر لکھنے میں دقّت پیش نہیں آتی۔
"ژ" کے ساتھ لکھنے والے کثیرالاستعمال الفاظ کے معنی یہ ہیں۔
الفاظ معنی
اَژدَر اژدہا، لمبا موٹا سانپ
پَژمُردہ افسردہ، مرجھایا ہویا
پَژ مُردگی افسردگی غمگینی، بے کیفی
ژالہ اولے پڑنا، اولوں کی بارش
ژاژ خائی بے ہودہ گوئی،بکواس
ژرف گہرا، عمیق،مکمل، انتہا کو پہنچا ہوا
ژولیدگی پریشانی، الجھاؤ،الجھن
ژولیدہ الجھا ہوا، پریشان درہم برہم
ژولیدہ مُو بکھرے ہوئے بالوں والا
ژولیدہ حال خستہ حال ،پریشان حال
شیرِ ژیاں غضب ناک ،خوف ناک شیر
کَژدُم بچھو، عقرب
مُژدہ خوش خبری، بشارت، مبارک باد
مِژہ پلک
مِژگان مِژہ کی جمع پلکیں
نَژَاد اصل ونسب ، نسل
ٹیلی وژن یا ٹیلی ویژن
ان کے علاوہ "ژ" والے کچھ اور حروف بھی ہیں لیکن وہ بہت کم استعمال ہوتے ہیں۔ باقی چھ اقسام کے الفاظ میں سے بعض کا باہمی فرق تو لہجے کی تبدیلی سے معلوم ہو سکتا ہےلیکن بہت سے الفاظ کی نوعیت ان کے محلِّ استعمال پر غور کرنے ہی سے معلوم ہو سکتی ہے۔ اس سلسلے میں ایک معیاری اور مستند لُغت کی مدد بھی لی جا سکتی ہے۔
جاری ہے۔۔۔
شکریہ
جواب دیںحذف کریں