اُردُو املا کے اہم اصول ( ث) 5 - Urdu Imla kay Aham Asol
11۔واؤ عطف سے پہلے اگر ""الف"،" یائے مجہول"، "واؤ" یا " ہائے مختفی" ہو اس صورت میں واؤ پر ہمزہ نہیں لکھا جاتا۔
جیسے دنیا و دین، ابتدا و انتہاء، انبیا و اولیا، گرمی و سردی، ترقی وتنزّل، مے و جام، نے ونغمہ، نالہ وفریاد، دیدہ وشنیدہ، سبو وجام، نشوونما ،گیسو و رخ ، وغیرہ
12۔ہمزہ کو علامتِ اضافت کے طور پر صرف اسی صورت میں استعمال کیا جاتا ہےجب لفظ کے آخر میں ہائے مختفی ہو۔
جیسے نسخہء کیمیا، پیمانہء مے، نغمہءعندلیب، کعبہءدل،جلوہء طور وغیرہ
یہ ہمزہ مکسور سمجھا جائے گا اور اس کے نیچے زیر نہیں لگائی جائے گی۔
13۔ اس سے قطع نظر کہ بعض ناموں کی املا کی عربی میں کیا صورت ہے، اُردُو میں ان سب میں ہمزہ لکھا جائے گا۔
جیسے ضیاءالدین، علاءالدین ، ثناءاللہ، ذکاءاللہ، عطاءاللہ، عطاءالرحمٰن، ثناءالرحمٰن۔
بعض اہلِ قلم ایسے نام کے لکھتے وقت ہمزہ کے نیچے "و" (واؤ) ڈال دیتے ہیں یہ طرز املا صحیح نہیں۔
(بعض کے نزدیک یہ غلط العام ہے۔)
14۔عربی کے بعض الفاظ جو فاعل یا فائع کے وزن پر آئیں ان میں کبھی الف کے بعد ہمزہ ہوتا ہے جو "ی"( یا) کی صورت میں لکھا جاتا ہے ان کے نیچے دو نقطے دینا غلط ہے۔ کیوں کہ وہ ہمزہ ہے" یا " نہیں
جیسےزائل، مائل، قائل،شدائد،ذرائع، وقائع، وظائف، حقائق، قبائل، رذائل، مسائل، زمائم،قرائن وغیرہ
15۔جس لفظ کے آخر میں "ع" (عین) ما قبل مفتوح آتا ہے۔جیسے مرقع ، موقع، مطبع وغیرہ جب ان کے ساتھ ۔ کا ، کے، کی، نے ، سے، میں ،تک،ثر، والا ( حرفِ عاملہ) آئیں یا یہ الفاظ جمع کے مقام پر استعمال کیے جائیں تو "ع" سے پہلے کا مفتوح حرف ،مکسور بولا جاتا ہے۔ یعنی اس کی فتحہ(زبر) زیر (کسرہ) سے بدل جاتی ہے
جیسے مُرَقِع، مَوقِع، مَطبعِ وغیرہ
یاد رکھیں ان کو مرقعے،موقعے،مطبعے بولنا تو صحیح ہے لکھنا اس طرح لکھنا درست نہیں۔
16۔ اُردُو الفاظ کے ساتھ فارسی اضافت جائز نہیں جیسے بزمِ سوگ، دریائے آنسو، وغیرہ۔
17۔ جو الفاظ عربی نہ ہوں ان پر تنوین نہیں آتی اس لیے "اندازاً " یا " رسیداً " لکھنا صحیح نہیں۔۔۔۔۔
ہاں جن عربی الفاظ کے آخر میں " ت " یا "ہ "ہو ان پر "زبر" کی تنوین اس طرح ہو گی " قدرۃً "، " اشارۃ ً "
ان کے علاوہ دوسرے الفاظ میں زبر کی تنوین کے لیے الف کا اضافہ کیا جائے گا۔ جیسے یقین سے یقیناً، اتفاق سے اتفاقاً ۔
18۔ عربی کے ان حروف کو قمری حروف کہا جاتا ہے۔
ب، ج، خ، ع، غ، ف، ق، ک، م، و ،ہ،ء،ی
اُردُو کے مرکب الفاظ میں ان سے پہلے یا بعد میں جو لام (لامِ تعریف ) آتا ہے اسے لازماً پڑھا جاتا ہے۔
جیسے دارالعلوم، دارالفنا، دارالقضا، بالفرض، حق الیقین، بالمقصد عبدالکریم،عبدالماجد، قرۃ العین،بوالہوس، بالواسطہ، بالخصوص وغیرہ
19۔عربی کے درج ذیل 14 حروف کو حروفِ شمسی کہا جاتا ہے۔
ت، ث، د ، ذ ، ر ، ز ، س ، ش ، ص ، ض ، ط ، ظ ، ل ، ن
ان سے پہلے لام تعریف آ جائے تو پڑھا نہیں جاتا اور یہ حروفِ مُشَدّد ہو کر پڑھے جاتے ہیں۔
جیسے عبدالرَّب، عبدالرَّحمٰن، عبد اللَّطیف، دارلسَّلطنت، فضلِ الدِّین، فخرالزَّمان، عمادالدَّولہ،بِالذَّات، بِالتَّحقیق وغیرہ
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں