اُردُو املا کے اہم اصول (ج) 7 - Urdu Imla kay Aham Asol
21۔اُردُو کے جن افعالِ ماضی میں یا (ی/ے) سے پہلے حرف کے نیچے زیر ہو یعنی وہ مکسور ہو، ان کے واحد اور جمع کے صیغوں( یا فعل کی تعظیمی اور امر کی صورت) میں ہمزہ (ء) نہیں آئے گا۔
ان کی تصریفی صورت اس طرح ہو گی۔
مصدر | ماضی | تصریفی یا تعظیمی/امر کی صورت |
پینا | پیا | پیے، پییں، پیو |
جینا | جیا | جیے، جییں، جیو |
کرنا | کیا | کیے |
دینا | دیا | دیے |
لینا | لیا | لیے |
22۔ جن افعالِ ماضی میں"یا" (ی) سے پہلے والے حرف پر زبر ہو یا الف ہو یا واؤ ساکن ہو، انہیں تصریفی صورت میں ہمزہ کے ساتھ لکھا جائے گا۔
مصدر | فعل ماضی | تصریفی صورت |
رونا | رویا | روئے، روئیں |
دھونا | دھویا | دھوئے،دھوئیں،دھوؤ |
کھانا | کھایا | کھائے، کھائیں،کھاؤ |
لانا | لانا | لائے، لائیں، لاؤ |
آنا | آیا | آئے،آئیں، آؤ |
پانا | پایا | پائے، پائیں، پاؤ |
23۔فعل کی تعظیمی صورت میں (جو بالعموم امر کی ایک صورت ہوتی ہے) لفظ کےآخر میں دو "یا" (ی،ے) آئیں گی جیسے کیجیے میں ج ی ے۔اکثر لوگ ایک "ی" کی جگہ ہمزہ لکھ دیتے ہیں۔ جیسے کیجیے کی بجائے کیجئے۔ یہ طرزِ املا غلط ہےہمزہ صرف ان الفاظ میں آئے گا جن کے افعال کے مصادر کی علامت " نا " سے پہلے الف یا واؤ ہو جیسے آنا سے آئیے، سونا سے سوئیے۔
پہلی قسم کے چند افعال یہ ہیں: کیجیے، لیجیے، پیجیے، اتاریے، پکاریے، لکھیے، پڑھیے، بولیے، توڑیے، جوڑیے، کھینچیے، ماریے، چڑھیے، سنواریے، سدھاریے، چلیے، بیٹھیے، بڑھیے، نکلیے، نگلیے، اتریے،اتاریے وغیرہ
دوسری قسم کے چند افعال یہ ہیں( جن کی علامت مصدر سے پہلے الف یا واؤ ہے )
مثلاً رونا سے روئیے، سونا سے سویئے، لانا سے لائیے، جانا سے جائیے، کھانا سے کھائیے، اٹھانا سے اٹھائیےوغیرہ
یہ ہمزہ ایسے الفاظ کا جزو ہوتا ہے "ی" کی جگہ نہیں آتا۔ "ی" ان الفاظ میں بہر صورت دو ہی ہوتی ہیں۔
ہم یوں بھی کہ سکتے ہیں کہ ایسے الفاظ میں ہمزہ الگ شمار ہوگا مثلاً روئیے چار کا نہیں بلکہ پانچ حروف کا مجموعہ ہے
ر، و، ء، ی، ے اسی طرح اٹھائیے پانچ نہیں چھ حروف پر مشتمل ہے۔ ا، ٹھ، ا، ء، ی، ے۔
بہت سےعربی الفاظ کی جمع میں ہمزہ آتا ہے۔ بعض لوگ ہمزہ کی جگہ "ی" لکھ دیتے ہیں۔یہ مناسب نہیں۔ جن الفاظ کی جمع میں ہمزہ آتا ہے ان میں سے چند یہ ہیں:فرض، فائدہ، عقیدہ، جزیرہ، شرط، نتیجہ، وسیلہ، قبیلہ، عزم، خزانہ، وظیفہ، ذریعہ، قصیدہ، کیفیت، رسالہ، جریدہ، دلیل وغیرہ
ان الفاظ کی جمع اس طرح لکھی جائے گی: فرائض، فوائد، عقائد، جزائر، شرائط،نتائج، وسائل، قبائل، عزائم، خزائن، وظائف، ذرائع، قصائد، کوائف، رسائل، جرائد،دلائل وغیرہ
ماشاءاللہ بہت عمدہ معلومات ہے
جواب دیںحذف کریں