اشاعتیں

2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں
تصویر
بعض الفاظ واحد سے جمع بنانےکے بعد ان کی پھر جمع بنادی جاتی ہے ان کو جمع الجمع کہتے ہیں۔ واحد امر جوہر حادثہ خبر دوا رسم عارضہ فتح فیض لازم جمع امور جواہر حوادث اخبار ادویہ رسوم عوارض فتوح فیوض لوازم جمع الجمع امورات جواہرات حادثات اخبارات ادویات رسومات عارضات فتوحات فیوضات لوازمات حوالہ کتاب : "نگارستان" از : "منصف خان سحاب" ص : 82 دعا کا طلب گار : کاشف ترک

اُردُو املا کے اہم اصول (ج) 7 - Urdu Imla kay Aham Asol

تصویر
21۔اُردُو کے جن افعالِ ماضی میں یا  (ی/ے) سے پہلے حرف کے نیچے زیر ہو یعنی وہ مکسور ہو، ان کے واحد اور جمع کے صیغوں( یا فعل کی تعظیمی اور امر کی صورت) میں ہمزہ (ء) نہیں آئے گا۔ ان کی تصریفی صورت اس طرح ہو گی۔ مصدر ماضی تصریفی یا تعظیمی/امر کی صورت پینا پیا پیے، پییں، پیو جینا جیا جیے، جییں،   جیو کرنا کیا کیے دینا دیا دیے لینا لیا لیے 22۔ جن افعالِ ماضی میں"یا" (ی) سے پہلے والے حرف پر زبر ہو یا الف ہو یا واؤ ساکن ہو، انہیں تصریفی صورت میں ہمزہ کے ساتھ لکھا جائے گا۔ مصدر فعل ماضی تصریفی صورت رونا رویا روئے، روئیں دھونا دھویا دھوئے،دھوئیں،دھوؤ کھانا کھایا کھائے، کھائیں،کھاؤ لانا لانا لائے، لائیں، لاؤ آنا آیا آئے،آئیں،   آؤ پانا پایا پائے، پائیں، پاؤ 23۔فعل کی تعظیمی صورت میں (جو بالعموم امر کی ایک صورت ہوتی ہے) لفظ کےآخر میں دو "یا" (ی،ے) آئیں گی جیسے کیجیے میں ج  ی  ے۔اکثر لوگ ایک "ی" کی جگہ ہمز...

اُردُو املا کے اہم اصول ( ٹ ) 6 - Urdu Imla kay Aham Asol

تصویر
20۔املا میں اوقاف  ( جمع وقف Punctuation )کی بڑی اہمیت ہے۔ اوقاف سے مُراد علامتیں ہیں جو ایک جملے کو دوسرے جملے یا جملے کے ایک حصے کو اس کے دوسرے حصے سے علاحدہ کریں نیز کسی مضمون، پیرے یا عبارت کا اختتام ظاہر کریں۔ ان اوقاف کے نام اور شکل اس طرح ہیں۔         نام  علامت کیفیت 1 سکتہ    ، سب سے چھوٹا ٹھیراؤ 2 وقفہ       -ٗ سکتے سے قدرے زیادہ ٹھیراؤ 3 ختمہ    ۔ طویل ٹھیراؤ  یا کسی عبارت،پیرے یا مضمون کے مکمل ہونے کی علامت 4 رابطہ       :         وقفہ سے کچھ زیادہ ٹھیراؤ 5 تفصیلہ     :- کسی فہرست یا اقتباس کو درج کرنے سے پہلے یہ علامت دی جاتی ہے۔ 6 سوالیہ ؟ کسی سوالیہ فقرے کے آخر میں یہ علامت دی جاتی ہے۔ 7 ندائیہ ! ندائیہ جملے کے بعدیہ علامت دی جاتی ہے۔ 8 خط --- جملہ   معترضہ کے اوّل اور آخر میں ختمہ کی علامت سے چار یا  پانچ گُنا طویل لکیر ڈالی جاتی ہےاسے خط کہا جاتا ہے۔ 9 واوین "  ...

اُردُو املا کے اہم اصول ( ث) 5 - Urdu Imla kay Aham Asol

تصویر
11۔واؤ عطف سے پہلے اگر ""الف"،" یائے مجہول"،  "واؤ"  یا  " ہائے مختفی"  ہو اس صورت میں واؤ پر ہمزہ نہیں لکھا جاتا۔ جیسے دنیا و دین، ابتدا و انتہاء، انبیا و اولیا، گرمی و سردی، ترقی وتنزّل، مے و جام، نے ونغمہ، نالہ وفریاد،  دیدہ وشنیدہ، سبو وجام، نشوونما ،گیسو و رخ ، وغیرہ 12۔ہمزہ کو علامتِ اضافت کے طور پر صرف اسی صورت میں استعمال کیا جاتا ہےجب لفظ کے آخر میں ہائے مختفی ہو۔ جیسے نسخہء کیمیا، پیمانہء مے، نغمہءعندلیب، کعبہءدل،جلوہء طور وغیرہ  یہ ہمزہ مکسور سمجھا جائے گا  اور اس کے نیچے زیر نہیں لگائی جائے گی۔ 13۔ اس سے قطع نظر کہ بعض ناموں کی املا کی عربی میں کیا صورت ہے، اُردُو میں ان سب میں ہمزہ لکھا جائے گا۔ جیسے  ضیاءالدین،  علاءالدین ،  ثناءاللہ، ذکاءاللہ،  عطاءاللہ،  عطاءالرحمٰن،  ثناءالرحمٰن۔ بعض اہلِ قلم ایسے نام کے لکھتے وقت ہمزہ کے نیچے "و" (واؤ)  ڈال دیتے  ہیں یہ طرز املا صحیح نہیں۔ (بعض کے نزدیک یہ غلط العام ہے۔) 14۔عربی کے بعض الفاظ جو فاعل یا فائع کے وزن پر آئی...

اُردُو املا کے اہم اصول"ت" 4 - Urdu Imla kay Aham Asol

تصویر
7۔ مرکب الفاظ میں "ص" اور "ض" کے بعد دندانہ ڈالنا ضروری ہے۔  جیسے قصہ،حصہ،صباء ، اصول، صحت، فضل، صبح، مرصع، فریضہ، فضیلت،غضب، ضیاء وغیرہ۔ 8۔ کسی مرکب لفظ کے اندر نون غنہ ہو تو اس (ن) پر الٹا جزم لگانا چاہیے، اگر ان کا صحیح تلفظ خواص وعام کی زبان   پر ہو تو الٹا جزم لگانا ضروری نہیں  جیسے اونٹ، بھنور،جنگ، رنگ، سینگ،کنواں، پھونک،چھانٹ،بانٹ ڈھونڈنا،  کھینچنا،کھانسنا وغیرہ۔ اگر نون غنہ لفظ کے آخر میں ہو تو اس میں نقطہ نہیں ڈالا جائے گا  جیسے کہاں، وہاں،یہاں،کہیں، وہیں، یہیں وغیرہ 9۔عربی کے کو جو الفاظ لام "ل" سے شروع ہوں اور ان سے پہلے "ال" ہو  تو  دو "لام"  لکھے جائیں گے۔ جیسے اصل لفظ لطیف کے ساتھ عبد ملانے کے لیے " ال" لگانا ضروری ہے اس لیے املا ہو گی "عبداللطیف" ، اسی طرح اگر اصل لفظ لغات کے ساتھ فیروز لگانا ہو تو اس کی املا ہو گی "فیروزاللغات"  وہذالقیاس 10۔ عربی کے بہت سے الفاظ کے آخر میں ہمزہ(ء) ہوتا ہے۔                           ...

اُردُوالفاظ کے املا میں " ہا (ہ) " کا روّیہ 3 - Urdu Imla kay Aham Asol

تصویر
اُردُوالفاظ کے    املا کے اہم اصول   (پ) ہا   (ہ) اُردُو حروف تہجی کا چونتیسواں (34) حرف ہے۔  اس کی تین اقسام ہیں۔ 1. ہائے ملفوظ 2. ہائے مخلوط 3. ہائے مختفی • ہائے ملفوظ (  ہ      ) اسے " ہائے کہنی دارہ "  بھی کہا جا سکتا ہے۔یہ حرف سالم ہے،الفاظ کے تَلَفُّظ میں اپنی الگ آواز رکھتا ہے۔ مثلاً                    یہاں، وہاں، گہر ،پہر، ہاتھ، کہا، رہا،  وغیرہ • ہائے مخلوط یا دو چشمی  ہا  ( ھ   )   یہ حروفِ تہجی کے بعض حروف سے مختلف برتاؤ کرتی ہے اور دوسرے حروف تہجی کے ساتھ مل کر یہ مرکّب حروفِ تہجی تشکیل دیتی ہے۔جو اصل حرف کی آواز میں بھاری پن پیدا کرتی ہے۔ مثلاً                بھائی، پھول، پھر، تھالی، ٹھوکر، دھوبی، ادھر، کدھر، دھول ، دھوکا، ڈھول وغیرہ دو چشمی (ھ) کا رشتہ بالعموم ان حروف سے ہوتا ہے۔ ب بھ پ پھ ت تھ ٹ ٹھ د دھ ...

اُردُوالفاظ کے املا میں " و " اور " ی " کا چلن

تصویر
اُردُوالفاظ کے   املا کے اہم اصول   (ب) اُردُوالفاظ کے  املا  میں " و " کا چلن واؤ  ( و ) اُردُو حروفِ تہجی کا تینتیسواں (33) حرف ہے۔ اپنے چلن کے اعتبار سے اس کی دو اقسام ہیں۔         1.     واؤ  معروف         2.      واؤ مجہول     ·       واؤ معروف جس لفظ میں واؤ معروف آئے اس سےپہلے کے حرف پر پیش   (ضمہ ) پڑھا جائے گا۔ مثلاً چُولھا، دُور، ظُہور، نُور، حُور،  وغیرہ     ·       واؤ مجہول جس لفظ میں واؤ مجہول ہو اس سے پہلے کا لفظ خالی رہے گا۔ مثلاً چور،  شور،  گور ،       وغیرہ      3۔ اُردُوالفاظ کے  املا  میں " ی " کا چلن         "یا "  ( ی ) اُردُو حروفِ تہجی کا آخری حرف ہے۔ یہ بھی دو قسم کی ہے۔ان کے تَلَفُّظ میں بھی فرق ہے۔   ...

اُردُواملا کے اہم اصول

تصویر
اُردُواملا کے اہم اصول  "املا" کے لغوی معنی ہیں۔۔۔ پر کرنا، یاد رکھنا یا لکھوانا۔ اصطلاحاً اس کا مطلب ہے رسمِ خط ( رسم الخط) کے مطابق صحت سے لکھنا ۔ نامور ماہرِ لسانیات رشید حسن خان نے اپنی کتاب میں اُردُو املا کی تعریف ان الفاط میں درج کی ہے، " اُردُو کے رسمِ خط کے مطابق، لفظ میں حرفوں کی ترتیب کا تعین، ترتیب کے لحاظ سےاس لفظ میں شامل حروف کی صورت اور حرفوں کا متعارف طریقہ، ان سب کے مجموعے کا نام "املا" ہے۔"             ( اُردُو املا"صفحہ 22) اپنے اس مؤقِف کی مزید وضاحت وہ اس طرح کرتے ہیں۔ " الفاظ کی صورت نویسی کا تعلق املا سے ہے۔ اس صورت نویسی میں مستعمل روشِ خط کو صورت نویسی کی بنیاد مانا جائے گا اور اسی روش کے تعینات کےمطابق حرفوں کے جوڑ پیوند کی مختلف شکلوں کی معیاربندی کی جائے گا۔چونکہ اُردُو میں تحریر کی حد تک مسلّمہ طور پرخطِ نستعلیق کی روش برتی جاتی ہےاس لیے حرفوں کے جوڑ اور لفظوں کی مجموعی صورت نگاری کے لیے اسی روش کوبنیاد مانا جائے گا۔" ( اُردُو املا"صفحہ23 ،22) اُردُو املا کے...

اردو رسم الخط

تصویر
اُردُو رسم الخط کے مسائل…جدید تقاضے   پروفیسرڈاکٹر عطش دُرّانی کا مضمون      ( جو ایکسپریس میڈیا گروپ کے زیر اہتمام دوسری عالمی اُردُو کانفرنس میں پڑھا گیا  ) اُردُو بنیادی طور پر عربی رسم الخط اپنائے ہوئے ہے۔ بنیادی حرفی شکلیں وہی ہیں جو عربی میں موجود ہیں۔ جب فارسی میں اس رسم الخط کو اپنایا گیا تو اضافی اصوات کے اظہار کے لیے انھی شکلوں میں نقطوں، لکیروں اور شوشوں کا اضافہ کر دیا گیا۔ اُردُو نے اصل میں فارسی سے اگلا قدم اٹھایا اور بعض ہندوستانی اصوات کے اظہار کے لیے انھی اصولوں کو اپنایا گیا جو فارسی میں روا رکھے گئے یعنی مزید نقطوں، لکیروں اور شوشوں کو شامل کیا گیا۔ حروف تہجی کے اس اُردو سیٹ کو بھی دو تین ارتقائی مراحل سے گزرنا پڑا۔ آج یہ ترقی پذیر ہے۔ ہماری یہ ساری بحث اسی لفظ ''ترقی'' کے گرد ہے۔ یہ عجب نقطہ ٔ خیال سامنے آیا ہے کہ دنیا کے قدیم ترین رسوم الخط خواہ پیکانی ہوں یا صوری، حرفی ہوں یا علامتی سبھی دریاؤں اورسمندروں کے کناروں پر وجود میں آئے اور انھیں ملاحوں نے پھیلایا۔ عربی رسم الخط کے بارے میں بھی ایسا ہی ہوا۔ مصر سے یورپ تک تجارتی سفر کرنے وا...